![]() |
Animated Picture |
چرنوبل آفت اوراس کے طویل مدتی اثرات
آج کے اس جدید دور میں ڈراؤنے قصے یا ڈراؤنی فلمیں صرف اس
وقت تک ہی انسانی اعضاء پر مسلط رہتے ہیں جب تک وہ ڈراؤنی فلم کو دیکھ رہا ہے
کیونکہ اسے پتہ ہے کہ یہ سب کچھ اسطرح سے اسکی حقیقی دنیا میں اپنا وجود نہیں رکھتے جس طرح فلمایا جارہا ہے ۔ان سب
کا تعلق دماغی نیورون میں انفارمیشن سگنلز کا ہے، جتنی ذیادہ انفارمیشن اسکے پختہ
خیالات یا عقیدے سے ٹکرائیگی وہ اتنی ہی ذیادہ معتبر سمجھی جائیگی، دنیا میں واقعی
اگر کوئی چیز ایسی موجود ہے جو انسانی پختہ خیالات کو جھنجھوڑ کر رکھ دے تو وہ ہے آج کی جدید سائینس یا اس سے پیدا ہونےوالی ٹیکنالوجی۔
ہم جانتے ہیں
ہماری یہ کائنات اور اس میں موجود ہر چیز
ایک چھوٹے سے ذرے ایٹم سے ملکر بنا ہے،
اور ہماری جدید سائینس یہ بھی بتاتی ہے کہ اس چھوٹے سے ذرے میں بے انتہا توانائی موجود ہوتی
ہے، آپ اس چیز سے اندازہ لگاسکتے ہیں کہ ہماری ہاتھ کی ہتھیلی میں قریبا" 65x10^24ایٹم ہیں یعنی کڑوڑوں اربوں ایٹم سے ملکر آپ کی ہتھیلی بنی
ہے یہ ایسا ہی جیسے آپ اپنے موبائل فون میں ہائی ریزولیشن امیج دیکھتے ہیں کہ جس
کے ذوم کرنے پر وہ لاکھوں چھوٹے چھوٹے پکسلز میں بکھر جاتی ہے۔
ہر ایٹم میں ایک
ذبردست اور فعال انرجی ہر وقت موجود رہتی ہے اور اس کودریافت کرکے سائینسدانوں نے
اس کا نام ایٹمی تونائی رکھا اور اسے استعمال کرنا شروع کردیا، ایٹم بم بنا کر اس کا استعمال غلط کیا گیا جب
کہ اسی توانائی سے بجلی بناکر انسانوں کو اس کا فائدہ دیا گیا۔
![]() |
Chernobyl Power Plant |
فائدہ مند کام کیلئے نیوکلئیر پاور پلانٹ کا ہونا ضروری ہے اسے ایٹمی پلانٹ بھی کہا جاتا ہے اور ہر پلانٹ میں بہت سارے ری ایکٹرز ہوتے ہیں اور ان ری ایکٹرز میں ایٹمی تونائی کو استعمال کرکے Heat energy کو پیدا کیا جاتا ہے اور اسی انرجی سے ایک بڑا ٹربائن گھومتا ہے جس سے بجلی کو پیدا کیا جاتا ہے۔پوری دنیا میں اس وقت لگ بھگ 440 نیوکلئیر پاور ری ایکٹرز موجود ہیں جس بجلی کو پیدا کیا جارہا ہے، سب سے ذیادہ امریکہ میں 95 پھر فرانس میں 56 کی تعداد میں موجود ہیں۔نیچے تصویر میں جو سائن یا نشان دکھا یا گیا ہے یہ دنیا کے خطرناک سائن میں سے ایک ہے، اسے کہتے ہیں تابکاری کا نشان ۔
![]() |
Radioactivity Sign |
جہاں
بھی نیوکلئیر انرجی سے معلق چیزیں ہوتی ہیں وہاں آپ کو یہ نشان دیکھنے کو ملے گا،
سلئے ہر نیوکلئر پلانٹ میں اسپیشل سیفٹی ڈریس اور جوتے وغیرہ موجود ہوتے ہیں جس کا
استعمال کرکے وہ اندر داخل ہوتے ہیں۔لیکن کبھی کبھی حادثے رونما ہوجاتے ہیں۔
![]() |
Safety Dress |
![]() |
Chernobyl City |
یہ تباہی سابق سوویت یونین کے شہر چرنوبل کے
قریب پیش آئی، جس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد جوہری توانائی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری
کی۔ 1977 میں شروع کرتے ہوئے، سوویت سائنسدانوں نے پاور پلانٹ میں چار RBMK جوہری ری ایکٹر نصب کیے، جو اس وقت بیلاروس کے ساتھ یوکرین کی سرحد کے بالکل
جنوب میں واقع ہے۔
25 اپریل 1986 کو V.I میں معمول کی دیکھ بھال طے کی گئی۔ لینن نیوکلیئر پاور سٹیشن کے چوتھے ری
ایکٹر، اور کارکنوں نے یہ جانچنے کے لیے ڈاؤن ٹائم استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا کہ
آیا پلانٹ کی بجلی ختم ہونے کی صورت میں بھی ری ایکٹر کو ٹھنڈا کیا جا سکتا ہے۔ تاہم،
ٹیسٹ کے دوران، ٹیم ورکرز نے حفاظتی پروٹوکول کی خلاف ورزی کی یا پھر غفلت کا مظاہرہ کیا جس سے پلانٹ کے اندر بجلی ضرورت سے ذیادہ بے انتہا بڑھ گئی۔ ری ایکٹر کو مکمل طور پر بند کرنے
کی کوششوں کے باوجود، بجلی کے ایک اور اضافے نے اندر دھماکوں کا سلسلہ وار ردعمل پیدا
کردیا جو تھمنے میں نا آیا اور کنڑول سے باہر ہوگیا جس کے بھیانکر نتیجے میں آخر کار، جوہری مرکز خود
ہی آچکار ہوگیا جس سے تابکار مواد فضا میں پھیلتا رہا۔
فائر فائٹرز نے پلانٹ میں لگی آگ بجھانے کی
کوشش کی مگرہیلی کاپٹروں نے آگ پر قابو پانے اور آلودگی پر قابو پانے کی کوشش میں ریت
اور دیگر مواد کو نیچے کی جانب پھینک دیا۔
قریبی شہر پرپیات، جو 1970 کی دہائی میں تعمیر کیا گیا تھا پلانٹ کو تباہی شروع ہونے
کے تقریباً 36 گھنٹے بعد تک خالی کر ادیا گیا تھا۔
جوہری حادثے کو عام کرنا ایک اہم سیاسی خطرہ سمجھا جاتا تھا، لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی: پگھلاؤ پہلے ہی سویڈن تک تابکاری پھیلا چکا تھا، جہاں ایک اور جوہری پلانٹ کے حکام نے یہ پوچھنا شروع کیا کہ وہاں میں کیا ہو رہا ہے۔ پہلے کسی بھی حادثے سے انکار کرنے کے بعد، ریاست نے بالآخر 28 اپریل کو ایک مختصر اعلان کیا۔
تاریخی خود کار آفت
یہاں خود کار کا لفظ اسلئے استعمال کیا گیا ہے کہ آفتیں ذیادہ تر قدرتی ہی ہوتی ہیں بہت کم ایسا دیکھنے کو ملتا ہے کہ قوموں نے اپنی غفلت سے خود کو ہی ختم کرلیا ہو۔ جلد ہی، دنیا نے محسوس کیا کہ یہ ایک تاریخی واقعہ ہونے جارہا ہے کیونکہ اتنی بڑی تعداد میں نقصان ناقابلِ تلافی ہے۔
![]() |
Watch documentary |
چرنوبل کے 190 میٹرک ٹن یورینیم کا 30 فیصد تک اب فضا میں تھا، اور ریاست نے بالآخر 335,000 لوگوں کو جو اب کسی جھنم جیسی جگہ کا نظارہ لگ رہا تھا نکالا، اور ری ایکٹر کے ارد گرد 19 میل چوڑا "Exclusion Zone" قائم کردیا۔
حادثے کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 28 افراد
ہلاک جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ ایٹمی تابکاری کے اثرات پر اقوام متحدہ کی سائنسی
کمیٹی نے رپورٹ کیا ہے کہ اس واقعے سے تابکاری کے سامنے آنے کے بعد 6,000 سے زیادہ
بچوں اور نوعمروں کو تھائرائیڈ کینسر ہوا، حالانکہ کچھ ماہرین نے اس دعوے کو چیلنج
کیا ہے۔
بین الاقوامی محققین نے پیش گوئی کی ہے کہ بالآخر،
تقریباً 4,000 افراد جو تابکاری کی اعلیٰ سطحوں کا سامنا کرتے ہیں وہ تابکاری سے متعلق
کینسر کا شکار ہو سکتے ہیں، جب کہ تقریباً 5,000 افراد جو تابکاری کی نچلی سطح سے متاثر
ہوئے ہیں ان کا بھی ایسا ہی انجام ہو سکتا
ہے۔ اس کے باوجود حادثے کے مکمل نتائج، بشمول ذہنی صحت اور یہاں تک کہ آنے والی نسلوں
پر اثرات، انتہائی زیر بحث اور زیر مطالعہ ہیں۔
ری ایکٹر کی باقیات اب 2016 کے اواخر میں تعینات
ایک بڑے پیمانے پر اسٹیل کنٹینمنٹ ڈھانچے کے اندر ہے۔ کنٹینمنٹ کی کوششیں اور نگرانی
جاری ہے اور توقع ہے کہ صفائی کم از کم 2065 تک جاری رہے گی۔
Pripyat شہر 1970 کی دہائی میں نیوکلیئر
پاور پلانٹ کے کارکنوں کے رہنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ حادثے کے بعد سے یہ ایک لاوارث
بھوت شہر رہا ہے، اور اب اسے فال آؤٹ پیٹرن کا مطالعہ کرنے کے لیے لیبارٹری کے طور
پر استعمال کیا جاتا ہے۔
Pripyat، جسے Prypiat بھی کہا جاتا ہے، شمالی یوکرین کا ایک لاوارث شہر ہے جو بیلاروس کی سرحد
کے قریب واقع ہے۔ قریبی دریا پرپیات کے نام سے منسوب، اس کی بنیاد 4 فروری 1970 کو
نویں ایٹم گراڈ کے طور پر قریبی چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ کی خدمت کے لیے رکھی گئی
تھی، جو چرنوبل کے ملحقہ ماضی کے شہر میں واقع ہے۔
Founded | Area | Elevation | Population |
---|---|---|---|
February 4, 1970 | 8 KM.sq | 111 m | 0 (2020) |
طویل مدتی اثرات
آس پاس کے جنگلات اور جنگلی حیات پر تباہی کے
اثرات بھی فعال تحقیق کا ایک علاقہ ہے۔ حادثے کے فوراً بعد، تقریباً چار مربع میل کا
علاقہ "سرخ جنگل" کے نام سے جانا جانے لگا کیونکہ بہت سے درخت سرخی مائل
بھورے ہو گئے اور تابکاری کی اعلیٰ سطح کو جذب کرنے کے بعد مر گئے۔
آج، اخراج کا علاقہ انتہائی پرسکون ہے، پھر
بھی زندگی سے بھرا ہوا ہے۔ اگرچہ بہت سے درخت دوبارہ اگے ہیں، سائنسدانوں کو حالیہ
برسوں میں اس علاقے میں جنگلی حیات کی کچھ انواع کے درمیان موتیابند اور البینیزم کی
بلند سطح اور فائدہ مند بیکٹیریا کی کم شرح کے ثبوت ملے ہیں۔ اس کے باوجود، بند پاور
پلانٹ کے ارد گرد انسانی سرگرمیوں کے اخراج کی وجہ سے، کچھ جنگلی حیات کی تعداد، لنکس
سے ایلک تک، بڑھ گئی ہے۔ 2015 میں، سائنس دانوں نے اندازہ لگایا تھا کہ انسانوں کی
عدم موجودگی کی وجہ سے، قریبی موازنہ کے ذخائر کے مقابلے میں اخراج کے علاقے میں سات
گنا زیادہ بھیڑیے تھے۔
![]() |
Download Application |
چرنوبل کی تباہی کا ایک اور نتیجہ نکلا
اقتصادی اور سیاسی نقصان نے ریاست کے خاتمے
میں تیزی لائی اور جوہری مخالف عالمی تحریک کو ہوا دی۔ اس آفت سے تقریباً 235 بلین
ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اب بیلاروس کیا ہے، جس نے اپنے علاقے کا
23 فیصد حصہ حادثے سے آلودہ دیکھا، اپنی زرعی زمین کا پانچواں حصہ کھو بیٹھا ہے۔ ڈیزاسٹر
ریسپانس کی کوششوں کے عروج پر، 1991 میں، بیلاروس نے اپنے کل بجٹ کا 22 فیصد چرنوبل
پر خرچ کیا جو واقعی ایک بہت بڑی رقم تھی۔
خدا پر
یقین رکھنے والوں کا عقیدہ ہوتا ہے کہ کائنات میں چھوٹے سے چھوٹے وقوعہ کے پیچھے
خدا کی مشیت ہوتی ہے جسے اس نے کائنات کے نظام کیساتھ جوڑا ہوا ہے، اور ان سارے نظاموں کو انسان کے کردار اور اس کے افعال
پر منحصر کردیئے۔ اسلئے کسی بھی قوم پر عذاب دراصل ان کے اپنے کرتوتوں کا نتیجہ ہوتا ہے
چاہے وہ نتائج اچھے ہوں یا برے ہوں
یہ سب انسانی اعمال کا دوسرا رخ دھکاتے
ہیں۔ آپ کا اس بارے میں کیا کہنا ہے، کمنٹ کر کے ضرور بتائیے۔
چرنوبل جوہری تباہی کے آس پاس کے علاقے کی صفائی
کا عمل کئی دہائیوں تک جاری رہنے کی توقع ہے، جبکہ کچھ حصے ہزاروں سال تک غیر آباد
رہ سکتے ہیں۔
Key Words || Chernobyl Incident || Deserted city || Chernobyl disaster
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments