تعارف:
دنیا
کی معیشت ایک بار پھر غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔ سونے اور چاندی جیسی قیمتی
دھاتیں اس وقت عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ حالیہ دنوں میں
امریکی معیشت کے کمزور اشاروں نے نہ صرف فیڈرل ریزرو کو سود کی شرحوں پر نظرِ ثانی
پر مجبور کر دیا ہے بلکہ سرمایہ کاروں کو بھی محفوظ سرمایہ کاری کی طرف مائل کیا
ہے۔ اس تحریر میں ہم سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اضافے کی وجوہات، امریکی
اقتصادی پالیسیوں کے اثرات، اور اس کے عالمی معیشت بالخصوص پاکستان پر ممکنہ اثرات
پر روشنی ڈالیں گے۔
🧾 پس
منظر: فیڈرل ریزرو اور مالیاتی پالیسیاں
فیڈرل
ریزرو امریکہ کا مرکزی
بینک ہے جو ملک کی مالیاتی پالیسی کا تعین کرتا ہے۔ جب معیشت سست روی کا شکار ہوتی
ہے یا بے روزگاری میں اضافہ ہوتا ہے تو فیڈ شرح سود میں کمی کر کے معاشی سرگرمیوں کو بڑھاوا دیتا ہے۔ اس
وقت امریکی معیشت میں سست روی اور ملازمتوں میں کمی نے مارکیٹ کو یہ عندیہ دیا ہے
کہ ستمبر 2025 میں شرح سود میں کمی کا امکان ہے۔
معاشی رپورٹ کا اثر
جمعہ
2 اگست 2025 کو جاری ہونے والی US Bureau of Labor
Statistics کی رپورٹ کے مطابق:
یہ
تمام عوامل اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ فیڈ سود کی شرح میں کمی لا کر
معیشت کو سہارا دیا جائیگا ۔
حوالہ:
Kitco News (Jim Wyckoff, Aug 4, 2025)
https://www.kitco.com
سونا اور چاندی کی قیمتوں میں اضافہ
مندرجہ
ذیل قیمتیں 5 اگست 2025 تک کی ہیں:
اضافہ |
موجودہ قیمت |
دھات |
$22.90 اضافہ |
$3,422.50 فی اونس |
سونا (دسمبر) |
$0.406 اضافہ |
$37.325 فی اونس |
چاندی (ستمبر) |
سونے
اور چاندی کو " سیف ہیون اثاثے " کہا
جاتا ہے یعنی ایسی سرمایہ کاری جو مالی بحران یا غیر یقینی صورتحال میں سرمایہ
کاروں کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔
تکنیکی تجزیہ
🟡 سونا:
⚪ چاندی:
حوالہ:
Wyckoff Market Analysis, Kitco Media
عالمی مارکیٹس کا اثر
پاکستان پر اثرات
روپے
پر دباؤ:
سونے
اور چاندی کی قیمتوں میں اضافے کا سیدھا اثر پاکستانی روپے کی قدر پر بھی
پڑتا ہے کیونکہ ان دھاتوں کی درآمد مہنگی ہو جاتی ہے۔ اس کا اثر:
🪙
سونے کی مقامی قیمت:
پاکستان
میں سونے کی قیمت پہلے ہی فی تولہ Rs. 250,000 کے قریب پہنچ چکی ہے۔ اگر عالمی مارکیٹ میں
سونا مزید مہنگا ہوا تو یہ قیمت Rs. 260,000 یا اس سے بھی اوپر جا سکتی ہے۔
مہنگائی میں اضافہ:
مستقبل کی پیشگوئیاں
حالیہ
ہفتوں میں سونے اور چاندی کی قیمتوں میں ہونے والا اضافہ عالمی معاشی بے چینی،
امریکی شرح سود میں ممکنہ کمی، اور سرمایہ کاروں کی محفوظ سرمایہ کاری
کی تلاش کا نتیجہ ہے۔ سرمایہ کاروں، حکومتوں، اور صارفین سب کو ان بدلتے ہوئے
رجحانات پر گہری نظر رکھنی ہوگی۔پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے یہ صورتحال کسی چیلنج سے کم نہیں۔ نہ صرف مہنگائی کا دباؤ بڑھے
گا بلکہ کرنسی کی قدر میں کمی بھی ملکی معیشت کو متاثر کرے گی۔
حوالہ جات:
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments