ڈاکٹر امجد صاحب دامت برکاۃ صحیح بخاری حدیث نمبر 8/97 کا حوالہ دیتے ہوئے
فرماتے ہیں کہ " اس حدیث سے میں نے یہ اصول استنباط کیا ہے کہ کوئی چیز آگ پر
نا پکی ہو کیونکہ آپؐ نے اس کو صرف 2 ماہ کیلئے استعمال کیا ہے۔ تو میں مریضوں کو
احتیاطا صرف 40 دن کیلئے یہ غذا دیتا ہوں ، یعنی کہ 40 دن مریض نا روٹی نا چاول نا
گوشت کھا ئے نا ہی بیکری کی کوئی چیز کھائے
جیسے ڈبل روٹی بسکٹ اور نا ہی ڈبوں میں ملنے والے جوسز پئیے نا ہی کولا قسم
کی مشروبات کا استعمال کرے۔"
غذا کیا ہے
ہر قسم کی کچی سبزیاں
یعنی سلاد جو مشتمل ہو ، گاجر ،مولی ،کھیرا، ککڑی پر
اور قسم کا لکا موسمی پھل ، لیکن اگر مریض موٹا ہے اور قد و کاٹ کے حساب سے وزن ذیادہ ہے یا شوگر ہے تو ذیل میں دئیے گئی چار پھلوں کو
کھانے سے اجتناب کرے؛
1۔ کھجور
2۔ انگور
3۔ کیلا اور
4۔ آم
اس کے ساتھ ساتھ آدھا گلاس دودھ اور آدھا گلاس پانی ملا کر صبح شام استعمال کرسکتا ہے۔ اور دو بڑے چمچ ذیتون کا تیل ، سلاد میں ڈال کر یا دودھ میں ملا کر پی لے۔
پر روز ایک گھنٹہ
پیدل چلنا ہے، اگر جوڑوں کی وجہ سے پیدل
چلنے میں دقت ہے تو سائیکل کی سواری کریں، یا ورزش کی سائیکل بھی استعمال کرسکتے
ہیں۔یاد رہے کہ دورانیہ ایک گھنٹہ ہی ہو، پندرہ منٹ سے شروع کیجئیے ، اور پھر
آہستہ آہستہ بڑھاتے چلے جائیں یہاں تک کہ ہر روز ایک گھنٹہ سائیکل یا مسلسل پیدل چلنے کا معمول بن جائے۔
![]() |
Cycling |
اگر کمزوری محسوس
کریں تو دو تین چمچ شہد کو پانی میں ملا کر پی لیں۔ اور اگر کسی کو چکر آجائے تو
وہ دو چمچ اصلی گھی کو دودھ میں گھول کر پی لے۔
![]() |
Honey with water |
ڈاکڑامجد صاحب
فرماتے ہیں کہ اس علاج سے انھونے ہر انواع کی بیماری کا علاج کیا ہے۔دل کے امراض،
ہائی بلڈ پریشر، تفسیاتی امراض، ڈپریشن ، ہر نوع کے جلد، چمڑی کے امراض، موٹاپا، شکر کی بیماری، الرجی
کی متعدد بیماریاں ، ایک ہفتے یا دس دن میں ان کی ساری دوائیاں بند کروادیتے ہیں۔
جو شکر کے مریض ہوتے
ہیں اور انسولین انجیکشن پر ہوتے ہیں ان کی انسولین کی مقدار بہت کم ہوجاتی ہے،
ظاہر ہے کہ اس نوعیت کے ڈائی بینک مریض کا علاج صرف ایک کوالیفائیڈ طبیب
کو ہی کرنا چاہئیے اور عام آدمیوں کو اس کا اپنے آپ پر تجربہ نہیں کرنا چائیے۔
ڈاکٹر صاحب مزید
فرماتے ہیں کہ اگر اس غذا کا اہتمام کیا جائے تو انھونے کوئی بھی ایسا مریض نہیں
دیکھا جس کو افاقہ نا ہوا ہو۔ایسے لوگوں کو خاندان کے ساتھ عمومی دسترخوان پر
کھانا نہیں کھانا چاہئیے، بلکہ کچھ عرصے کیلئے علیحدہ سے اپنے کھانے کا انتظام
کرے۔ کیونکہ عمومی دسترخوان پر انسان کو اپنا ہاتھ روکنا آسان نہیں ہوتاہے۔
چھ ہفتے کے بعد اس علاج کو بند کردینا چاہئیے
![]() |
Stop gathered Lunch |
اس کے بعد مندرجہ ذیل غذا کو استعمال کرے;
عام طور پر صحابہ اجمعین
ناشتہ تناول نہیں فرماتے تھے، بلکہ چاشت
کے ا درمیانی حصے یعنی دس سے گیارہ بجے کھا لیا کرتے تھے پھر اس کے بعد قیلولہ فرما
کر ظہر کے وقت اٹھتے تھے، دوسری مرتبہ وہ رات کو عشاء سے پہلے تناول فرماتے تھے۔
جب آپ ؐ ان کے ہمراہ مہمان بانٹتے تھے ، عام آدمی کو مغرب کے بعد کھانا کھا لینا
چاہئیے ، کیونکہ بہتر یہ ہے کہ سونے سے اڑھائی گھنٹہ پہلے کھانا کھا لے۔
امام بن قیم ؒ فرماتے
ہیں کہ رات کے کھانے کے بعد آدمی کم از کم
سو قدم چلے، کیونکہ آپ ؐ نے فرمایا ہے کہ تہائی حصہ کھانے کیلئے چھوڑے جیساکہ پہلے
گزرچکاہے ، اس لئے ایک چپاتی جو کے آٹے کی گھر میں بنوا کر کھا لے، اگر جو موافق نہیں آتا تو گندم استعمال کرلے مگر دونوں صورتوں
میں چکی والے کو کہیں کہ صرف ایک دفعہ پیسے اور گیج موٹا رکھے کہ (فائبر) محفوظ
رہے، عام طور پر چکی والے دو دفعہ پیستے
ہیں، جس سے سارا ریشہ (فائبر)تباہ ہوجاتا ہے۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ ؐ نے چھنی دیکھی بھی نا تھی ،
پیسنے کے بعد پھونک دیتی تھیں اور موٹے تنکے اڑ جاتے تھے، اور باقی سارا ریشہ رہ
جاتا تھا۔
احادیث اقدس سے پتا
چلتا ہے کہ جو آپؐ کی عام غذا تھی ، اگر جو کی غذائیت کے حوالے سے بات کی
جائے تو اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس سے وذن میں اضافہ نہیں ہوتا ، اور
کولسٹرول اور شکر کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔اس کے ساتھ ہفتے میں دو مرتبہ گوشت کھا یاجاسکتا
ہے، مگر اس میں بھی اس بات کو ملحوظِ خاص رکھنے کی ضرورت ہے کہ فارم کی مرغی اور
گائے کا گوشت ہرگز نا کھایا جائے۔ جبکہ مچھلی، دیسی مرغی، دنبہ ، اونٹ، بکرے کا
گوشت کھایا جاسکتا ہے مگر وہ بھی ہفتے میں صرف دو مرتبہ اعتدال کے ساتھ۔ اس کے
علاوہ گھر میں عام پکنے والے سالن ، سبزیاں ، دالیں استعمال کریں۔
جن حضرات کو موٹاپا
اور وزن جیسے مسائل کا سامنا ہو تو یہ چھ ہفتے کے بعد اپنی پہلی غذا پر آجائیں ،
اس کے ساتھ ایک گھنٹہ پیدل واک اور ذیتون
کے تیل کا استعمال جاری رکھیں۔
اور اس طریقے سے چھ
ہفتے پرہیز اور چھ ہفتے عام غذا کے ساتھ چلتے رہیں ، یہاں تک کہ موٹاپا زائل
ہوجائے اور وزن طبی حساب سے مناسب ہوجائے۔
Click here to download Application
اہم بات
ہر آدمی اس غذا کا
متحمل نہیں ہوسکتا اس لئے اس تدریجا" یہ استعداد پیدا کرنا ہوگی، پہلے صرف
ہفتے میں چوبیس گھنٹہ یہ غذا کھائے اور باقی چھ دن عام پکی ہوئی غذا کھائے،
جب وہ اس کا عادی اور اس کا اندرونی نظام
اس سے واقف ہوجائے تو پھر دو دن پرہیزی غذا کھائے پھر کچھ ہفتوں کے بعد اس کو تین
دن تک لے جائے، ایسے آہستہ آہستہ ایک ہفتہ پورا اس غذا پر رہے۔
چند مہینوں میں
انشاءاللہ اس کو ہفتوں کیلئے استعداد ہوجائیگی۔ اس دوران میں ہی وہ اس بات کا
تجزیہ کرلیگا کہ یہ غذا واقعی اس کی صحت کے لئے بہت مفید ہے۔ یاد رکھیں یہ سنت غذا
سے استباط کی گئی ہے۔ لہذا اس کے ذبردست روحانی اور جسمانی فوائد ہیں۔
ریفرنس
البیھقی فی شعب
الایمان (5/28)
البخاری 4729
المسلم 2785
سنن الترمذی 4/649
البخاری 3650
المسلم 2535
المستدرک علی الصحیحین
للحاکم 7890
البخاری 5393
المسلم 2060
آداب الشافعی و مناقبہ للرازی (ص: 78)
البخاری (8/97)
Mediterranean diet || anti inflammatory diet || dash diet
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments