پچاس سال کے بعد کن غذاؤں سے پرہیز کرنا چاہئیے
عمر
بڑھنے کے ساتھ ہمارے جسم کی غذائی ضروریات اور میٹابولزم میں تبدیلی آتی ہے، جس کے
باعث ہمیں اپنی خوراک میں تبدیلیاں لانا ضروری ہو جاتا ہے تاکہ صحت مند زندگی
گزاری جا سکے۔ خاص طور پر 50 سال کی عمر کے بعد، کچھ ایسی غذائیں ہیں جن سے پرہیز
کرنا فائدہ مند ہوتا ہے۔ آئیے ان غذاؤں پر نظر ڈالتے ہیں جن سے ہمیں 50 سال کے بعد
بچنا چاہیے۔
میٹھے
کھانے اور مشروبات
زیادہ
چینی کا استعمال وزن میں اضافے، ذیابیطس، اور دل کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ خاص
طور پر سوڈا، کینڈی، اور پیسٹری جیسی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔
پروسیسڈ
فوڈز
پروسیسڈ
فوڈز میں غیر صحت بخش چکنائی، نمک، اور کیمیکل محافظ موجود ہوتے ہیں، جو ہائی بلڈ
پریشر، دل کی بیماری، اور دیگر صحت کے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔
ریفائنڈ
کاربوہائیڈریٹس
سفید
ڈبل روٹی، پاستا، اور چاول جیسی چیزیں خون میں شوگر کی سطح کو بڑھا سکتی ہیں اور
وزن میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں۔
زیادہ
نمک والی غذائیں
زیادہ
نمک کا استعمال بلڈ پریشر میں اضافہ کرتا ہے اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتا
ہے۔ پروسیسڈ گوشت، ڈبے والے سوپ، اور نمکین اسنیکس سے بچنا بہتر ہوتا ہے۔
سرخ
اور پروسیسڈ گوشت
یہ
غذائیں دل کی بیماری اور بعض کینسرز کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔ مرغی، مچھلی، اور
پودوں پر مبنی پروٹین کے استعمال کو ترجیح دیں۔
تلی
ہوئی غذائیں
تلی
ہوئی غذائیں غیر صحت بخش چکنائی اور کیلوریز سے بھرپور ہوتی ہیں، جو وزن میں اضافے
اور دل کی بیماری کا سبب بن سکتی ہیں۔
الکحل
زیادہ
الکحل کا استعمال جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے، بلڈ پریشر کو بڑھا سکتا ہے، اور
دیگر صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ الکحل کے استعمال کو محدود رکھیں اور سرخ
شراب کو اعتدال میں استعمال کریں۔
فل فیٹ
ڈیری
فل
فیٹ ڈیری مصنوعات میں سیر شدہ چکنائی کی زیادہ مقدار ہوتی ہے، جو کولیسٹرول کی سطح
اور دل کی بیماری کے خطرے میں اضافہ کر سکتی ہے۔ کم چکنائی یا پودوں پر مبنی
متبادل کو ترجیح دیں۔
مصنوعی
مٹھاس
کچھ
مطالعات کے مطابق، مصنوعی مٹھاس میٹابولزم اور آنتوں کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی
ہے۔ قدرتی مٹھاس جیسے شہد یا میپل سیرپ کا استعمال کریں۔
ٹرانس
فیٹس
مارجرین،
بیکڈ اشیاء، اور تلی ہوئی غذاؤں میں پائی جانے والی ٹرانس فیٹس دل کی بیماری کے
خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔ لیبلز کو چیک کریں اور جزوی طور پر ہائیڈروجنیٹڈ تیل سے
پرہیز کریں۔
ڈاکٹر
کی سفارشات
صحت
مند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ اپنی خوراک میں پھل، سبزیاں، مکمل اناج، دبلی پتلی
پروٹینز، اور صحت مند چکنائیوں کو شامل کریں۔ بہتر ہے کہ کسی بھی قسم کی غذائی
تبدیلی سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں، تاکہ آپ کی صحت اور عمر کے حساب سے
بہترین غذائی انتخاب کیا جا سکے۔
یہ تجاویز عمومی صحت کے اصولوں اور بزرگوں
کے لیے غذائیت سے متعلق بہترین مشوروں پر مبنی ہیں۔ ان سفارشات کی بنیاد پر درج
ذیل حوالہ جات دیے جا سکتے ہیں:
حوالاجات
1.
امریکن ہارٹ
ایسوسی ایشن (American Heart Association): دل کی
صحت کے لیے کم چکنائی والی غذا اور نمک کا محدود استعمال کرنے کی سفارش کرتی ہے
تاکہ ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
2.
ورلڈ ہیلتھ
آرگنائزیشن (World Health Organization): پروسیسڈ
فوڈز، ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹس، اور ٹرانس فیٹس کے زیادہ استعمال سے پرہیز کی سفارش
کرتی ہے تاکہ وزن میں اضافہ اور ذیابیطس جیسی بیماریوں سے بچا جا سکے۔
3.
میو کلینک
(Mayo Clinic):
50 سال
کی عمر کے بعد غذائی ضروریات کے حوالے سے یہ تجویز کرتی ہے کہ کم چکنائی والی ڈیری
مصنوعات کا استعمال کیا جائے اور سرخ گوشت کی جگہ مرغی، مچھلی اور پودوں پر مبنی
پروٹینز کو ترجیح دی جائے۔
4.
نیشنل انسٹی ٹیوٹ
آن ایجنگ (National Institute on Aging): 50 سال سے
زائد عمر کے افراد کے لیے صحت مند خوراک میں چینی، نمک، اور الکحل کی مقدار کو
محدود رکھنے کی سفارش کرتا ہے تاکہ مختلف صحت کے مسائل سے بچا جا سکے۔
5.
امریکن ڈائیبیٹک
ایسوسی ایشن (American Diabetes Association): مصنوعی
مٹھاس کے استعمال کے بجائے قدرتی مٹھاس جیسے شہد اور میپل سیرپ کو اعتدال میں
استعمال کرنے کی تجویز دیتی ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جنہیں ذیابیطس کا خطرہ
ہے۔
یہ
حوالہ جات مستند طبی اداروں کے مشوروں پر مبنی ہیں جو بزرگوں کی صحت کے حوالے سے
مخصوص ہیں۔ صحت کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ کرنا
ضروری ہے۔
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments