ایک اہم پیغام   اس بدلتے اور بے ترتیب موسم میں اپنا اور اپنے پیاروں کا خیال رکھیں، خاص کر بچوں اور بزرگوں کا۔ نزلہ اور ذکام جیسی موسمی بیماریوں کا علاج پلوسہ یا بیری کے شہد سے کریں، شہد میں صرف دو لیموں کاعرق ملا کر ایک ایک چائے کا چمچہ صبح، دوپہر شام اور رات کو لیا جاسکتا ہے۔ یہ نا صرف قوتِ مدافعت میں اضافہ کرے گا بلکہ آپ کو دیگر امراض سے بھی بچاؤ میں مدد کرے گا۔ ہمارے پاس ہر قسم کے پلوسہ، بیری، جنگلات اور نیم کے شہد دستیاب ہیں، نیچے دئیے گئے (اشتہار پر) نمبرز پر کال کرکے آرڈر دیا جاسکتا ہے۔ شکریہ

 


  مسنون تاریخوں کی افادیت اور حکمت خدا کی شان اور اسکی حکمت انسان پر کتنی مہربان ہے۔ انسان کے خون اور اس کے باقی اخلاط کا چاند کے ساتھ گہرا تعلق ہے جوں جوں چاند کی روشنی بڑھتی جاتی ہے۔ انسان کا خون اور اس کے اغلاط جوش مارتے ہیں اور ابھرتے ہیں اسی لئے ہماری شریعت میں چاند کی سترہ، انیس اور اکیس تاریخ کےحجامہ کو بہت نافع قرار دیا ہے۔ ان تاریخوں میں خون صفراء، سوداء بلغم اور دیگر اخلاط جوش میں ہوتے ہیں تب حجامہ کا مبارک عمل خون اور دیگر اخلاط میں سے بیماریوں کو چھانٹ کر نکال دیا جاتا ہے۔ مسلمانوں کو اللہ تعالی کا شکر ادا کرنا چاہیے کہ ان کے پاس انسانی فطرت کے حوالے سے مکمل ہم آہنگ مسنون علاج موجود ہے جو کہ حجامہ کی صورت میں آج ہمارے پاس موجود ہے اور مسلمانوں کی تاریخ اور مہینہ بھی قمری ہے... اور قمری مہینے کی تاریخوں کا انسان کے جسم اور خون کے اتار چڑھاؤ سے گہرا تعلق ہے۔ حجامہ وسوسہ اور وہم دونوں روحانی امراض کا بہترین علاج کرتا ہے اس کے علاوہ الحمد للہ فالج سے لے کر کینسر‘ تک کے مریضوں کو اللہ تعالی نے حجامہ سے شفاء بخشی ہے۔

پاکستان کا بجٹ 2025–26


Pakistan budget 2025-26


پاکستان کا بجٹ 2025–26

تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف، نان فائلرز کے لیے مشکلات

تاریخ اشاعت: 10 جون 2025
تجزیہ: اردو ورلڈ

پاکستان کے مالی سال 2025–26 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے، جو خوش آئند اعلانات اور کڑی اصلاحات کا مجموعہ ہے۔ اس بجٹ میں جہاں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا گیا ہے، وہیں نان فائلرز (ٹیکس نادہندگان) پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ بجٹ میں گاڑیاں، سولر پینلز، جائیداد، آن لائن خریداری اور دیگر کئی شعبے متاثر ہوئے ہیں۔

آئیے اس بجٹ کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں:

 

انکم ٹیکس اور تنخواہوں میں اضافہ

اس بجٹ کا سب سے نمایاں پہلو تنخواہ دار طبقے کے لیے انکم ٹیکس میں کمی اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہے۔

انکم ٹیکس کی نئی شرحیں:

پرانی شرح (2024-25)

نئی شرح (2025-26)

سالانہ آمدنی

0%

0%

6 لاکھ تک

5%

1%

6 سے 12 لاکھ

30,000 + 15%

6,000 + 11%

12 سے 22 لاکھ

180,000 + 25%

116,000 + 23%

22 سے 32 لاکھ

430,000 + 30%

346,000 + 30%

32 سے 41 لاکھ

700,000 + 35%

616,000 + 35%

41 لاکھ سے زائد

دیگر نکات:

  • سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ
  • ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافہ
  • فیملی پنشن کی مدت 10 سال تک محدود

 

پراپرٹی پر اصلاحات

ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں کئی مثبت اقدامات کیے گئے ہیں:

  • کم آمدنی والے افراد کے لیے کم لاگت مکانات یا سبسڈائزڈ ہاؤسنگ اسکیم متعارف کرائی جائے گی۔
  • کمرشل پراپرٹی پر 7فیصد FED ختم کرنے کی تجویز۔
  • پراپرٹی پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں کمی:

پرانی شرح

نئی شرح

4%

2.5%

3.5%

2%

3%

1.5%

  • اسلام آباد میں اسٹامپ ڈیوٹی 4فیصد سے کم ہو کر 1فیصد کر دی گئی۔

 

گاڑیوں پر ٹیکس اور الیکٹرک وہیکلز

چھوٹی گاڑیاں، خاص طور پر 850cc سے کم انجن والی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 12.5فیصد سے بڑھا کر 18فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس سے آلٹو جیسی گاڑیاں مہنگی ہو جائیں گی۔

 

مثبت پہلو:

  • انجن پر ڈیوٹی 5فیصدکر دی گئی۔
  • CKD پارٹس اور خام مال پر ڈیوٹی 20فیصد سے کم ہو کر 15فیصد کر دی گئی۔
  • الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کے لیے "نیو انرجی وہیکل پالیسی" متعارف، خاص طور پر 2 اور 3 وہیلرز پر توجہ۔

 

نان فائلرز کے لیے سختیاں

نان فائلرز پر درج ذیل پابندیاں عائد کی گئی ہیں:

  • کار، جائیداد، شیئرز یا میوچل فنڈز کی خریداری پر مکمل پابندی
  • نقد رقم نکالنے پر ٹیکس 0.6فیصد سے بڑھا کر 1فیصد (50,000 روپے سے زائد کی یومیہ نکاسی پر)

 

آن لائن خریداری پر اثر

آن لائن شاپنگ پر بھی 18فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔

ادائیگی کے طریقہ کار کے مطابق ٹیکس:

ڈیجیٹل ادائیگی:

ادائیگی کی رقم

ٹیکس کی شرح

10,000 تک

1فیصد

10,000 – 20,000

2فیصد

20,000 سے زائد

0.25فیصد


کیش آن ڈیلیوری (COD):

اشیاء

ٹیکس کی شرح

الیکٹرانک سامان

0.25فیصد

کپڑے، گارمنٹس

2فیصد

دیگر اشیاء

1فیصد

 

سولر پینلز پر جی ایس ٹی

سولر پینلز پر 18فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے تاکہ مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دیا جا سکے۔ تاہم، بہترین سولر پینلز بیرون ملک سے درآمد کیے جاتے ہیں، اس لیے یہ فیصلہ گھریلو صارفین کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

 

کسٹمز ڈیوٹی میں تبدیلیاں

  • ریگولیٹری ڈیوٹی 2030 تک ختم
  • کسٹمز ایکٹ 1969 کے شیڈول 5 کا خاتمہ 5 سال میں
  • زیادہ سے زیادہ کسٹمز ڈیوٹی 15فیصد کر دی گئی، جس سے مندرجہ ذیل شعبوں کو فائدہ ہوگا:
    • فارما
    • ٹیکسٹائل
    • انجینئرنگ
    • آئی ٹی و ٹیلی کام

 

دیگر تجاویز

  • چھوٹے کاروبار کے لیے 100 ارب روپے کی فنڈنگ
  • کسانوں کو بلا ضمانت ایک لاکھ روپے قرضے کی سہولت
  • بار کوڈ/ٹیکس اسٹیمپ نہ رکھنے والی اشیاء ضبط کی جائیں گی
  • 20 کروڑ سے 50 کروڑ روپے آمدنی والے افراد پر سپر ٹیکس میں 0.5فیصد کمی
  • پٹرول اور ڈیزل پر 2.5فیصد کاربن لیوی
  • اسٹیل خام مال کی درآمدی ڈیوٹی 15فیصد سے کم ہو کر 10فیصد
  • ٹیکسٹائل خام مال پر ڈیوٹی مکمل ختم

 

اختتامی تجزیہ

پاکستان کا بجٹ 2025–26 آئی ایم ایف کے تحت بنائے گئے سخت معاشی اقدامات اور اندرونی معاشی دباؤ کا عکس ہے۔ اس میں تنخواہ دار طبقے کو کچھ ریلیف دیا گیا ہے، پراپرٹی اور تعمیراتی شعبے کو سہارا دیا گیا ہے، مگر نان فائلرز اور کم آمدنی والے صارفین کے لیے یہ بجٹ خاصا سخت ہے۔

 

آپ بجٹ 2025–26 کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں؟ اپنی رائے نیچے کمنٹس میں ضرور شیئر کریں۔






Reactions

Post a Comment

0 Comments

BMI Calculator

BMI Calculator