![]() |
Metaverse |
میٹا ورس کا سب سے
پہلے آئیڈیا ہمیں 1992 میں لکھی گئی کتا ب"اسنو کریش" سے ملتا ہے جس کے
مصنف ہیں "نیل اسٹیفن سن"جس میں انھونے ایک خیالی آئیڈیا دیا کہ آپ تھری
ڈی ورلڈ میں جاکر کوئی بھی یا کسی کی شکل بھی اپنا سکتے ہیں جسے انھونے "ایوا
تار" کا نام دیا۔یعنی "ایواتار" کا لباس پہن کر آپ اس تھری ڈی ورلڈ
میں جاکر ہر وہ ناممکن کام کرسکتے ہیں جو آپ اپنی اصلی دنیا میں نہیں کرسکتے۔اس
آئیڈیا کو اس ذمانے میں بہت شہرت ملی اور آج "میٹاورس" کا نام اسی نام
کیساتھ رکھا گیا ہے۔
![]() |
Novel - Snow Crash by Neal Stephen |
ٹو –ڈی انٹر ایکٹو
گیمز آپ نے کھیلے ہونگے جو معاشی اور معاشرتی یعنی پیسے دیکرٹوکن خرید کر اور لوگوں کیساتھ ملکرکھیلے جانے والے گیمزسوشل
آئزہوتے ہیں جس میں گیمز کے پلئیرز اور آپ ایک دوسرے سے آئیڈیاذ کو شئیر کرتے ہیں
یعنی گیم ہمارے ساتھ انٹر ایکٹو کرتا ہے اور ہم گیم کے ساتھ ۔ اس میں سرِ
فہرست ہیں ،سیکنڈ نائف، فورٹ نائٹ ، مائینڈ
کرافٹ اور او بلاکس۔
لیکن میٹاورس اس سے بھی اگلی چیز ہے جو کہ ایک
تھری-ڈی انٹر ایکٹو گیم بننے جارہی ہے اور انٹرنیٹ کا بالکل نیا ورژن لانے جارہی
ہے۔اس کو سمجھنے سے پہلے ذہن میں انٹرنیٹ کا موجودہ سسٹم یا یوں کہہ لیجئے کہ
انٹرنیٹ کی موجودہ خصوصیات کو ری کال کرنا
ہوگا۔مثلا" انٹرنیٹ نے لوگوں کو لوگوں کیساتھ جوڑا یعنی سوشل پلیٹ فارم مہیا
کیا جیسے فیس بک، واٹس ایپ اور ٹوئیٹر وغیرہ
اسی طرح اسی ٹیکنالوجی نے چیزوں کو چیزوں کے ساتھ بھی جوڑا جیسے ائیرکنڈیشن کو ریموٹ کنٹرول کیساتھ،
گاڑی کو ٹریکر کے ساتھ ، اور گھر میں جتنی بھی الیکٹرونک کی چیزیں ہیں سب آپس میں انٹر کنیکٹد ہیں اسے
"انٹرنیٹ آف تھنگز" کہتے ہیں۔
میٹاورس میں یہ دونوں چیزیں بیک وقت آرہی ہیں
یعنی آپ لوگوں کیساتھ بھی انٹر ایکٹ کرسکتے ہیں اور چیزوں کیساتھ بھی ۔لیکن اس کے
ساتھ ساتھ ایک تیسری چیز بھی آرہی ہے جو اسے موجودہ ٹیکنالوجی سے منفرد کرتی ہے
اور وہ ہے "ڈیجیٹل ہیومن بینگز"یعنی ایسے چیٹ واڈز جو انسانی شکل رکھتے
ہونگے اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس ہونگے۔وہ رئیل انسان نہیں ہونگے مگر وہ گیمز سے ہی
رئیل ورلڈ کی لرننگ کرینگے اور یوں وہ سیکھتے سیکھتے اپنے آپ کو اپنی میموری کو تیز سے تیز تر کرنے
کی کوششوں میں لگے ریہنگے۔
میٹاورس کو سمجھنے
کیلئے ہمیں چند چیزوں کو سمجھنا ضروری ہے اس میں سب سے پہلے ہے"ورچول
ورلڈ"جس کا مطلب ہے کہ آپ تھری۔ڈی
ورلڈ میں ہیں ۔آپ نے ڈیجیٹل گوگل پہنے ہوئے ہیں اور ہاتھ میں کچھ سینسز پکڑے ہوئے
ہیں۔اور آپ اپنی جگہ بیٹھے ہوئے یہ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ اس سمولیٹڈ یا مثالی
دنیا کا ایک حصہ ہیں ۔جیساکہ 1999 میں ایک ہالی وڈ فلم "میٹرکس" دکھائی
گئی۔
اسی طرح اوگمینٹڈ
رئیلٹی بھی اسی مثالی دنیا کا حصہ ہیں جس میں آپ کمپیوٹر جنریٹڈ چیزو ںیا ڈیٹا کو کو اپنی مرضی سے
پھیلادیا۔مثلا" آپ ایک سوفہ آن لائن خرید رہے ہیں اور آپ یہ جاننا چاہتے ہیں
کہ یہ سوفہ میرے ڈرائینگ روم میں کیسے لگے گا تو آپ اپنے ڈرائینگ روم کی تصویر
کھینچ کر آن لائن اوگمینٹڈ رئیلٹی کی مدد سے اس صوفے کو کیمرے سے لی گئی تصویر میں
فٹ کرتے ہیں۔
اسی طریقے سے جو
تیسری چیز ہے جسے ہم اسپیشل انٹرنیٹ ویب 3.0کہینگے
اس میں ہمیں فاصلوں کے بارے میں ، پوزیشن کے بارے میں پتا چلے گا۔آج ہم گوگل ارتھ
کو اسکرین کے باہرسے مشاہدہ کرتے ہیں۔لیکن
فیوچر میں گوگل ارتھ ہمیں اس لوکیشن پر لیکر جائیگا جس کا نقشہ ہم دیکھنا چاہ رہے
ہیں۔اور اس وقت وہ ہمیں رئیل ورلڈ کا ہی نظارہ دکھائے گا چاہے ہم کہیں بھی جارہے
ہوں۔اور اس وقت اسپیشل انٹرنیٹ 3.0 آپ کو اس جگہ کی کرنٹ اور اسپیشل انفارمیشن بھی
دیگا۔جو آپ کیلئے اس وقت جاننا نا صرف ضروری ہونگی بلکہ قیمتی بھی ہونگی۔
فیس بک جو میٹاورس کاپلیٹ
فارم لانچ کرنے جارہا ہے اس میں آپ اپنی
آن لائن ذندگی گزارنے جارہے ہیں ۔اس میں بہت سی "ورچول کمیونیٹی" ہونگی
جس سے آپ کنیکٹ رہینگے اس میں بہت سی "ورچول اسپیس" ہونگی جس میں آپ
باقاعدہ رہینگے۔اور یہ اسپیسس رئیلٹی اسپیس سے کنیکٹڈ ہونگی۔اس طرح اب آپ کے فیس
بک کا ہوم پیج نہیں ہوگا بلکہ "ہوم
لوکیشن " ہوگی۔آپ کا اپنا ورچول ہوم ہوگا جسے آپ اپنی مرضی سے ترتیب دے سکیں
گے۔اس میں آپ آنے جانے والے لوگوں پر بھی کنٹرول کرسکتے ہیں اور جان سکتے ہیں کہ
کون پیغام لیکر جاسکتا ہے اور کون لیکر آ سکتا ہے۔یہ آپ کی ایک ورچول رئیلٹی
ہوگی۔جس کو جذبات کے ساتھ تزین کیا گیا ہے۔اس میں آپ مسکرا بھی سکیں گے اور اپنے
خیالات سے چیزوں میں تخیلاتی رنگ بھی بھر سکیں گے۔ اس کی شروعات میں آپ کو سینسر
کی ضرورت کی پڑیگی۔لیکن اس کے بعد اتنے
ایڈوانس سینسر آجائینگے کہ آپ خیالات کے ذریعے چیزوں کو کنٹرول کرینگے۔ اس میں آپ
کو ٹائپنگ کرنے یا کسی چیزکو کلک کرنے کی ضرورت نہیں پڑیگی بلکہ آپ گیسچر کے ذریعے
لوگوں کو سمجھا رہے ہونگے ۔یہاں وہ ساری چیزیں ہونگی جو ہم رئیل ورلڈ میں کرتے
ہیں۔
اس ٹیکنالوجی کیلئے
ہم بہت سے سینسرز کی ضرورت پڑسکتی ہے۔جس میں ایک ہے" اکولس وی-آر ہیڈ
سیٹ"جس کی فی الوقت قیمت 300 ڈالر ہے ۔اگر آپ سوفٹ وئیر رومز کی بات کریں
جہاں آپ کو اہم میٹنگ درکار ہوتو وہ مکمل آپ کی چوائس پر منحصر ہوگا کہ آپ کس جگہ
میٹنگ کرنا چاہتے ہیں۔اگر آپ نے اسپیس میں جاکر میٹنگ کرنا ہے تو وہاں آپ کو
ویساہی ماحول ملے گا جیسا اسپیس میں ہوتا ہے۔کیونکہ اس سوفٹ وئیر میں ایک فزکس
انجن بھی ہے ۔اگر آپ مریخ میں اپنی میٹنگ کرانا چاہتے ہیں۔تو اس وقت براہِ راست مریخ پر جو ماحول اور موسم ہورہاہوگا وہ آپ محسوس کریں گے۔
اگر آپ انٹرنیٹ پر
کسی ہائپر لنک پر کلک کرتے ہیں تو آپ ایک صفحہ سے دوسرے صفحہ پر جاتے ہیں۔لیکن وہی
چیز میٹا ورس میں دوسرے انداز میں ہوگی۔اس میں سیکند کے ہزارواں حصے میں ایک کلک
پر دوسرے مقام پر ٹیلی پوڈ ہوجائینگے۔اس عمل کو ہم ٹیلی پوٹیشن کہتے ہیں۔تو بنیادی
طور پر میٹاورس میں ہائپر لنک ٹیلی پوٹیشن میں بدل جائیگی۔
بہت سی کمپنیاں ایسی ہیں جو میٹاورس کا پلیٹ فارم ڈیزائن کر رہی ہیں۔جس میں مائیکرو سوفٹ اور انویڈیا سرِفہرست ہیں۔انویڈیا کی میٹا ورس پلیٹ فارم کو "اومنی ورس" کہا جاتا ہے۔اور ان انٹر فیسز کو آپس میں کینکٹ کیا جارہا ہے۔انویڈیا جو اس وقت اپنا "اومنی ورس" بنا رہا ہے وہ دراصل ریئل ورلڈ سمولیشن ہے۔مثلا" ایک کار نے 120 کلو میٹر فی گحنٹہ کے حساب سے موڑ کاٹنا ہےتو اس وقت جو آپ کو مناظر اور جھٹکے لگیں گے وہ عین اسی طرح ہی محسوس ہونگے جیسا اصلی دنیا میں ہوتا ہے۔کیونکہ انوڈیا کے سوفٹ وئیرز میں ان طبعی قوانین کا خاص خیال رکھا گیاہے۔مکمل طور پر میٹاورس یا اومنی ورس دراصل رئیل ورلڈ کی ہی ایک نقل ہے۔
CATEGORIES OF METAVERSE PLATFORM
بنیادی طور پر
میٹاورس کے پلیٹ فارم کو چارکٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے۔
1۔ پہلا پلیٹ فارم ہے
مرر امیجز۔گوگل ارتھ اس کی بہترین مثال ہے۔
2۔ دوسرا پلیٹ فارم
ہے لائف لوگنگ۔اس میں آپ کہیں بھی سفر کرینگے یہ ان لمحات کا ریکارڈ رکھے گا۔
3۔ تیسری کٹیگری ہے
"ایویتار"۔ اس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مکمل انٹراایکشن ہوگی۔جو کافی
وضاحت سے اوپر بیان کی جاچکی ہے۔اس میں سوشل سرگرمیوں کیساتھ ساتھ معاشی سرگرمیاں
بھی ہونگی جیسے کرپٹو ٹریڈنگ کا تصور۔
4۔ اور چوتھی کٹیگری
ہے اوگ مینٹڈ رئیلٹی۔اس میں آپ اشیاء کے ساتھ بھی انٹرایکٹ ہوسکتے ہیں۔
اس پوری ایپلی کیشن کیلئے مارک ذکربرگ نے اپنی ایک ویڈیو میں بتایا ہے کہ اسے اس پراجیکٹ کی تکمیل کیلئےپانچ سے دس سال کا عرصہ چاہئیے۔تو آج سے دس سال بعد آپ اپنے آپ کو آن لائن ڈیجیٹل ورلڈ کیلئے تیار رکھیں۔
اس لنک پر کلک کرکے آپ اس آنے والی جادوئی ٹیکنالوجی کی اینی میٹڈ ویڈیو دیکھ سکتے ہیں۔
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments