کائنات میں سب سے بڑا پانی کا ذخیرہ دریافت
کائنات
میں سب سے بڑا پانی کا ذخیرہ دریافت – ایک حیران کن سائنسی حقیقت
ماہرین
فلکیات نے کائنات میں پانی کا سب سے بڑا ذخیرہ دریافت کیا ہے جو زمین کے سمندروں
سے 140 کھرب گنا زیادہ ہے۔ یہ دریافت Quasar APM 08279+5255 کے گرد
کی گئی جو 12 ارب نوری سال دور ہے۔
🪐
تمہید:
کائنات کی وسعت اور انسانی جستجو
کائنات
اپنے اسرار، وسعت اور ناقابلِ تصور حقائق کے لیے ہمیشہ سے جانی جاتی ہے۔ جب بھی انسان نے فلک کی طرف نظریں
اٹھائیں، اسے کچھ نیا، حیران کن اور سوچ بدل دینے والا دریافت ہوا۔ حالیہ سائنسی دریافت نے ایک بار پھر ہماری
سوچ کے دائرے کو وسعت دی ہے۔ سائنسدانوں نے ایسا آبی ذخیرہ دریافت کیا ہے جو زمین
کے تمام سمندروں سے تقریبا' 140
کھرب
گنا
زیادہ پانی پر مشتمل ہے۔ یہ دریافت نہ صرف سائنسی دنیا میں سنسنی کا باعث بنی ہوئی ہے بلکہ یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ پانی،
جو زندگی کی بنیادی ضرورت ہے، کائنات کی ابتدا سے ہی موجود تھا۔
دریافت کی تفصیل:
کہاں اور کیسے؟
یہ
عظیم ذخیرہ ایک quasar (کویزار) کے قریب دریافت ہوا ہے جس کا نام APM
08279+5255
ہے۔
کویزار دراصل ایک ایسا نظام ہے جو کہکشاں کے بالکل مرکز میں پایا جاتا ہے ، جس کا مرکز ایک بلیک
ہول ہوتا ہے۔ APM 08279+5255 ہماری زمین سے 12 ارب نوری سال کے
فاصلے پر واقع ہے۔ یہ کویزار اپنے مرکز میں ایک ایسا سپرماسِو بلیک ہول رکھتا ہے
جس کا حجم ہمارے سورج سے 20
ارب
گنا زیادہ
ہے۔
پانی
کی مقدار: زمین کے سمندروں سے 140 کھرب گنا زیادہ
ماہرین
کے مطابق، اس کویزار کے گرد جو پانی دریافت ہوا ہے، وہ زمین کے تمام سمندروں میں
موجود پانی سے 140 trillion times زیادہ
ہے۔ یہ مقدار انسانی شعور سے باہر ہے، لیکن جدید سائنسی آلات کی مدد سے اس کی
موجودگی کی تصدیق ہوچکی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ پانی واٹر ویپر
(water vapor)
کی
شکل میں ہے جو اس عظیم کویزار کے گرد گھوم رہا ہے۔
دریافت
کا طریقہ: جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال
اس
حیرت انگیز دریافت کے لیے ماہرین فلکیات نے جدید ملی میٹر اور سب ملی میٹر طول
موج پر کام کرنے والے آلات استعمال کیے۔ یہ ٹیکنالوجی اُن ریڈیائی لہروں کو
detect کرتی
ہے جو پانی کے بخارات کو خارج کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں NASA اور Caltech کے
ماہرین شامل تھے، جنہوں نے کئی سالوں پر محیط ڈیٹا کا گہرائی سے تجزیہ کیا ہے۔
🧬
دریافت
کی اہمیت: کائناتی ارتقاء میں پانی کا کردار
یہ
دریافت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پانی کائنات کی ابتدا سے ہی موجود تھا۔
پہلے یہ تصور کیا جاتا تھا کہ ابتدائی کائنات میں عناصر کی کمی تھی اور پانی جیسا
پیچیدہ مرکب بعد میں تشکیل پایا، لیکن اب یہ نظریہ بدلتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس
دریافت سے ہمیں یہ جاننے میں مدد ملی ہے کہ:
Quasar
APM 08279+5255 کیا ہے؟
یہ
quasar ایک
ایسا آسمانی جسم ہے جس کے مرکز میں بلیک ہول موجود ہوتاہے اور اس کے گرد روشنی اور توانائی کے شدید
طوفان مسلسل گردش کرتے ہیں۔ اس کا فاصلہ ہمیں کائنات کے ابتدائی دور کا منظر
دکھاتا ہے، یعنی تقریباً 1.6 ارب سال بعد از بگ
بینگ۔
یہ کویزار ہمیں اُس وقت کا حال بتاتا ہے جب ستارے اور کہکشائیں ابھی اپنی ابتدا کر
رہے تھے۔
کیا
اس دریافت سے زندگی کے امکانات بڑھتے ہیں؟
جی
ہاں! جب ہم کائنات کے کسی دوسرے حصے میں پانی کی موجودگی دریافت کرتے ہیں تو یہ
امید بڑھتی ہے کہ وہاں زندگی بھی ممکن ہو سکتی ہے۔ اگرچہ اس ذخیرے میں پانی
مائع شکل میں نہیں بلکہ بخارات کی صورت میں ہے، لیکن اس کی موجودگی سے یہ ثابت
ہوتا ہے کہ زندگی کے بنیادی عناصر کائنات میں ہر طرف بکھرے ہوئے ہیں۔
سائنسی
نقطہ نظر سے تحقیق کے فوائد
1.
کائناتی کیمیاء کی
گہرائی
کو سمجھنے میں مددملی ہے۔
2.
بلیک ہولز اور ان
کے گرد مادے کی تشکیل کی تفہیم کا باقاعدہ آغاز ۔
3.
ستاروں کی پیدائش
اور نظام شمسی کی ارتقاء پر ازسرِ نو تحقیق۔
4.
کائنات کے ابتدائی
دور
کے حالات جاننے کا بہترین موقع۔
دلچسپ
معلومات:
انسان کی تلاشِ علم کا نیا سنگِ میل کائنات
کی وسعت میں پانی کی موجودگی – ایک نئی اُمید کی کرن
یہ
حیرت انگیز دریافت، جس میں ایک ایسا آبی ذخیرہ پایا گیا ہے جو زمین کے سمندروں سے
140 کھرب گنا بڑا ہے، نہ صرف فلکیات کے میدان میں ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ انسانی
شعور اور جستجو کی ایک نئی بلند مثال بھی ہے۔ کویزار APM 08279+5255 کے گرد پایا جانے
والا یہ پانی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کائنات میں زندگی کے بنیادی اجزاء بہت
پہلے سے موجود تھے، حتیٰ کہ اس وقت بھی جب کہ کائنات اپنی ابتدائی تشکیل کے مراحل
سے گزر رہی تھی۔
یہ
دریافت ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ اگر اتنی دور دراز اور قدیم کہکشاؤں میں
پانی موجود ہے، تو ممکن ہے کہ وہاں زندگی کے آثار بھی ہوں یا مستقبل میں پیدا ہونے
کے امکانات ہوں۔ سائنس کی دنیا میں ایسی دریافتیں ہمیں نہ صرف حیران کرتی ہیں بلکہ
ہمارے فہم کو بھی وسعت دیتی ہیں۔
اس تحقیق نے ہمیں یہ سکھایا کہ کائنات میں کچھ بھی ممکن ہے۔ پانی، جو زمین پر زندگی کی بنیاد ہے، جب اربوں نوری سال دور کہکشاؤں میں بھی موجود ہو، تو یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم کائنات میں تنہا نہیں۔ تحقیق کا سفر ابھی جاری ہے، اور یہ دریافت اس سفر میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments