 |
جینیاتی انجینئرنگ |
جینیاتی انجینئرنگ: سائنس کا حیرت انگیز
انقلاب
تعارف
جینیاتی
انجینئرنگ، جسے جینیاتی ترمیم (Genetic Modification)،
ریکومبیننٹ ڈی این اے ٹیکنالوجی (Recombinant DNA Technology) یا جین
اسپلائسنگ (Gene Splicing) بھی کہا جاتا ہے، حیاتیاتی سائنس کا ایک
ایسا میدان ہے جو براہ راست کسی جاندار کے جینز میں تبدیلی کرنے کی صلاحیت رکھتا
ہے۔ یہ روایتاً جینیاتی افزائش (Traditional Breeding) سے
مختلف ہے، جہاں جینز کو بالواسطہ طور پر بدلا جاتا ہے۔
تاریخی پس منظر
"جینیاتی
انجینئرنگ" کی اصطلاح سب سے پہلے 1951 میں جیک
ولیم سن (Jack Williamson) نے اپنے سائنس فکشن ناول Dragon's
Island
میں
استعمال کی، جو جیمز واٹسن اور فرانسِس کرک کی 1953 کی ڈی این اے کی
ساخت کی دریافت سے بھی دو سال پہلے کی بات ہے۔ یہی دریافت انسانی جینیات میں
انقلاب کا سبب بنی۔
جینیاتی انجینئرنگ کے بنیادی اصول
جینیاتی
انجینئرنگ میں درج ذیل مراحل شامل ہوتے ہیں:
- مولوکولر کلوننگ:
جین
کا ایک مخصوص حصہ الگ کرنا اور اس کی کاپیاں بنانا۔
- جین ٹرانسفارمیشن:
منتخب
جین کو کسی اور جاندار میں منتقل کرنا۔
- ڈی این اے ترمیم:
جین
کے اندر مخصوص تبدیلیاں کرنا تاکہ نئے خواص پیدا کیے جا سکیں۔
نمایاں ایجادات اور استعمالات
طب
میں انقلابی کامیابیاں
- انسولین کی تیاری:
1982 میں،
جینیاتی طور پر ترمیم شدہ بیکٹیریا سے پہلی مرتبہ انسانی انسولین تیار کی
گئی، جس نے ذیابیطس کے مریضوں کی زندگی بدل دی۔
- ایری تھروپوئٹن (Erythropoietin): یہ ہارمون
گردے کی بیماری میں مبتلا مریضوں کے لیے تیار کیا گیا، جو خون کے سرخ خلیات
پیدا کرتا ہے۔
- کینسر ماؤس (Oncomouse): جینیاتی
طور پر تیار کردہ چوہا جو تحقیق میں کینسر کی علامات اور علاج پر تجربات کے
لیے استعمال ہوتا ہے۔
زراعت
میں انقلاب
- جینیاتی طور پر ترمیم شدہ فصلیں (GM Crops): جیسے کہ بی
ٹی کاٹن، جسے کیڑے مارنے کے لیے تیار کیا گیا، اور گولڈن رائس، جو وٹامن
A کی
کمی کو پورا کرتا ہے۔
- خشک سالی اور بیماریوں سے بچاؤ والی
اقسام: فصلیں جو کم
پانی یا سخت ماحول میں بھی پیداوار دیتی ہیں۔
حالیہ دریافتیں اور جدید رجحانات (2020 کے بعد)
CRISPR-Cas9 ٹیکنالوجی
یہ
ایک جدید اور سادہ جینیاتی ایڈیٹنگ ٹول ہے جو ڈی این اے کو بہت درستگی کے ساتھ
کاٹنے اور ترمیم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
- 2020 میں ایمانویل
شارپینٹیئر اور جینیفر ڈوڈنا کو CRISPR پر نوبیل
انعام ملا۔
- ممکنہ استعمالات:
کینسر،
تھیلیسیمیا، ہنٹنگٹن کی بیماری، اور آنکھوں کی وراثتی بیماریوں کا علاج۔
. جین تھراپی
- LUXTURNA: آنکھ
کی ایک جینیاتی بیماری کے علاج کے لیے امریکہ میں منظور شدہ پہلی جین تھراپی۔
- CAR-T Therapy: کینسر
کے لیے مخصوص امیون سیلز کی جینیاتی تبدیلی سے تیار کردہ ایک انقلابی علاج۔
Synthetic Biology
- جینیاتی انجینئرنگ کو اب مصنوعی بایولوجی کے ساتھ
جوڑا جا رہا ہے، جہاں مکمل طور پر نئے جاندار یا خلیے تخلیق کیے جا رہے ہیں۔
Livestock Engineering
- جینیاتی ترمیم شدہ جانور جیسے "سالمون"
اور "سور" جو بیماریوں سے محفوظ، کم فیڈ میں زیادہ پروٹین دینے
والے ہیں۔
مواقع اور فوائد
- علاج میں آسانی:
ناقابل
علاج بیماریوں کا ممکنہ حل۔
- خوراک میں بہتری:
غذائی
قلت کے شکار علاقوں میں وٹامنز سے بھرپور اجناس۔
- ماحولیاتی بہتری:
ایسی
فصلیں جو کم پانی اور کھاد سے پیدا ہو سکیں۔
چیلنجز اور اخلاقی سوالات
- حیاتیاتی خطرات:
جینیاتی
انجینئرنگ کے ذریعے پیدا شدہ جاندار قدرتی نظام کو متاثر کر سکتے ہیں۔
- اخلاقی سوالات:
"Designer Babies" کا تصور کئی معاشروں میں قابل قبول
نہیں۔
- قانونی مسائل:
کئی
ممالک میں اب بھی GMOs پر سخت
پابندیاں ہیں۔
پاکستان میں جینیاتی انجینئرنگ
پاکستان
میں جینیاتی تحقیق اب بھی ترقی کے مراحل میں ہے، تاہم:
- نیوکلیئر انسٹی ٹیوٹ فار بایولوجی
اینڈ جینیٹکس (NIBGE) جیسے
ادارے اس میں کام کر رہے ہیں۔
- بی ٹی کاٹن اور
کچھ دیگر GM فصلیں
پاکستان میں رائج ہو چکی ہیں۔
مستقبل کی جھلک
جینیاتی
انجینئرنگ کا مستقبل روشن ہے:
- Personalized
Medicine
کی
طرف تیزی سے پیش رفت ہو رہی ہے۔
- Artificial
Chromosomes اور Smart Genes پر
تحقیق جاری ہے۔
- جینیاتی انجینئرنگ نہ صرف بیماریوں کا علاج، بلکہ
انسانی ارتقاء میں بھی نئی راہیں
کھول سکتی ہے۔
جینیاتی
انجینئرنگ وہ انقلابی طاقت ہے جو انسان کو بیماری، بھوک، اور ماحولیاتی چیلنجز سے
نجات دلانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ تاہم اس کا محتاط، اخلاقی اور ذمہ دارانہ استعمال
ہی اسے کامیاب اور فائدہ مند بنا سکتا ہے۔
0 Comments