KSE-100 Index |
اسٹاک مارکیٹ میں کون
لوگ ناکام ہوکر نکلتے ہیں
اسٹاک مارکیٹ میں کون
لوگ کامیاب ہوکر نکلتے ہیں اس سے پہلے ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کون لوگ اسٹاک مارکیٹ
میں اور کن وجوہات کی بنیاد پر نقصان کرتے ہیں ۔میں نے نیچے پانچ بنیادی وجوہات کا ذکر کیا ہے اس کے علاوہ اور
بھی کئی وجوہات مختلف انوسٹر کیلئے ان کی مختلف ترجیحات کی بنیاد پر ہوسکتی ہیں جس کیلئے یو ٹیوب پر بے تحاشا ویڈیوز اپ لوڈ ہیں آپ
جاکر وزٹ کر سکتے ہیں۔
وہ پانچ بنیادی وجوہات یہ ہیں۔
1۔ لالچ کرنا۔
2۔ صرف لوگوں کے کہنے
پر غلط فیصلے کرنا
3۔ ٹیکنیکل اور بنیادی تجزئے کے بغیر نا تجرباتی سے
جڑی منصوبے کیساتھ ڈے-ٹریڈینگ کرنا
4۔اپنی بھوک سے ذیادہ
کھانا کھانا یعنی حیثیت سے ذیادہ سرمایہ کاری کرنا
5۔ اوور ٹریڈیگ کرنا
جس سے پریشر بنتاہے اور پریشر میں کبھی بھی درست فیصلے نہیں لئے جاتے۔
اسٹاک مارکیٹ میں کون
لوگ کن عادات کو اپنا کر مارکیٹ سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔
اس سے پہلے ہمیں یہ
جاننا ہوگا کہ اسٹاک مارکیٹ میں کتنے قسم
کے لوگ کام کرتے ہیں۔
مارکیٹ میں دو قسم کےلوگ
ہوتے ہیں۔
1۔سرمایہ کار یا
انویسٹر
2۔تاجر یا ٹریڈر
ہم فی الحال یہاں
انویسٹر کا ذکر کرینگے جو اسٹاک مارکیٹ میں پیسہ لگانے کا نا صرف خواہشمند ہے بلکہ اسٹاک سے کمانا بھی چاہتا
ہے۔فرض کریں آپ کسی کمپنی میں ملازم ہیں اور گھر کے تمام اخراجات نکالنے کے بعد ماہانہ بیس
ہزار روپے کی بچت کرتے ہیں اور اسی بچت کو آپ طویل المیعاد مدت کیلئے اسٹاک
ایکسچینج میں سرمایہ کاری کی غرض سے لگاتے
ہیں۔اسٹاک مارکیٹ میں آپ کا منصوبہ فرض کریں کم سے کم 20 سال رہنے کا ہے ۔ اور اپنا پینشن فنڈ مارکیٹ میں
بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ ریٹائرمنٹ کے بعد
فنانشلی بیک اپنی جگہ موجود رہے۔اس لونگ رن انویسٹمینٹ کو "وارین بوفیٹ"
(جو اسٹاک مارکیٹ کا گرو مانا جاتا ہے اور "چارلی منگر" اس کا پارٹنر ہے
)ویلیو انویسٹمینٹ بھی کہتا ہے۔
(اسٹاک انوسیسٹمینٹ کے حوالے سے دو مشہورِ ذمانہ
کتابیں " سیکورٹی اینالیسس اور انٹیلیجینٹ انویسٹر"دونوں کتابیں "بینجا
مین گراہم" کی لکھی ہوئی ہیں جووورین بوفیٹ کا استاد بھی تھا۔آپ ان کتابوں کو
پڑھ کر اسٹاک میں چھوٹی رقم سے کاروبار بھی شروع کر سکتے ہیں۔)
یہ سرمایہ کار مارکیٹ
میں درج ذیل اہم نکات کا اپنا کر کامیاب ہوجاتا ہے۔
1۔ طویل المیعاد
سرمایہ کاری کرتا ہے چاہے تھوڑی سے ہی
کیوں نا شروع کی گئی ہو۔
2۔ ہر ماہ اپنی بچت
کے بقدر سرمایہ کاری کو تھوڑا تھوڑا بڑھاتا ہے۔
3۔ دن میں روزانہ ایک
سے دو گھنٹہ مارکیٹ کی حرکت کو واچ کرتا ہے۔
4۔ اسٹاک ایکسچینج کی
سائٹ پر جاکر اسٹاک اسکریننگ کے ٹولز کو
استعمال کرنا سیکھتا ہے ۔
5۔ اسٹاک اسکریننگ کی
مدد سے اپناٹیکنیکل تجزیہ ڈائری میں نوٹ کرتا ہے۔
6۔صرف دو اخبار"
بزنس ریکارڈر" اور "دی-نیوز" کےکاروباری صفحات کو چند منٹ اسٹڈی کرتا ہے۔
7۔دونوں تجزئے یعنی
ٹکنیکل اور فنڈا مینٹل کرنے کے بعد حتمی شئیر خریدنے کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔
8۔ اپنی سرمایہ کاری
کا کمال تجربے کے ساتھ ڈائی ور سیفائیڈ پورٹ
فولیو بناتا ہے۔
9۔ منصوبے کے ساتھ ڈے ٹریڈنگ سے حتی الامکان اجتناب کرتا ہے۔
10۔ دوسروں کے مشورے
پر نہیں چلتا۔
11۔ اپنے فارغ اوقات
میں ایکسپرٹ کے تجزئے پر غور کرتا ہے۔
12۔ سیل کو ایکزیکیوٹ
کرنے میں جلد بازی نہیں کرتا۔
13۔ اپنے سرمایہ کو
مارکیٹ میں تین سے چار جگہ پھیلا کر رکھتا
ہے۔
14۔ مارکیٹ میں نکلتے
شئیرز کو خریدنے یا بیچنے کے مواقع کو موقع پر حاصل کرنا۔
15۔ کیپیٹل گین کے
ساتھ ساتھ اپنا پرنسپل سرمایہ الگ کرتے جاتے ہیں۔
اس طرح ٹارگیٹد 20 سالوں میں ایک سرمایہ کار اپنی منصوبہ بندی کو منظم طریقے سے پروگرام کرتا ہے۔اور مستقبل میں کامیابیوں کو سمیٹتا چلا جاتا ہے۔۔
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments