اگر ٹیکنالوجی انسانوں کو ملازمت دینے سے سستی ہو جائے تو کیا ہوگا؟
یہ تقریباً ناگزیر ہے
کہ ٹیکنالوجی انسانی افرادی قوت کی جگہ لے لے گی۔ یہ ایسی چیز ہے جس کا نا صرف پتا
ہونا ضروری ہے بلکہ اس کا خاطر خوا ہ انتظام کرنا بھی ضروری ہےاس کے برعکس کچھ
اینٹی ہیومن عناصر دل سے اس تباہی کا انتظارکر رہے ہیں۔
جیسے جیسے ٹکنالوجی، آٹومیشن اور روبوٹائزیشن سب کچھ عام ہورہا ہے، نوکری کرنے، روزی کمانے کا تصور ختم ہو جائے گا۔ مستقبل میں، کبھی بھی اتنی ملازمتیں نہیں ہوں گی کہ پوری صلاحیت کا روزگار مل سکے۔ یہاں تک کہ ملازمت کے حصص کے ساتھ، لاکھوں ایسے ہوں گے جو نوکری حاصل کرنے سے قاصر ہوں گے، کیونکہ وہ سب کچھ جو آپ کرسکتے ہیں اور جو نہیں کرسکتے وہ صرف ایک مشین کر رہی ہوگی
جیسا کہ ابھی
روس میں دیکھنے کو ملا ہےکہ ایک روبوٹ چیکر ، مال کو چیک بھی کر رہا ہے، کاؤنٹ بھی
کر رہا ہے، اور اس میں ہونے والی کمی یا ذیادتی کو پرفیکٹ طریقے سے اندازہ اور
تخمینہ لگا کر رپورٹ کو اپنے سر کے حصے میں لگے بٹن کو دبا کر رئیل ٹائم میں پرنٹ
بھی بھیج رہا ہے اور اس کام کی اجرت سوائے اس ربورٹ کی نگہداشت کے اور کچھ نہیں ہے۔
اس کا ایک جواب ہے UBI - یونیورسل بیسک انکم۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ شہریوں کو
آمدنی کی ایک رقم کی ضمانت دی جاتی ہے، چاہے انہیں روزگار ملے یا نہ ملے ان کو کچھ مخصوص وظیفہ سرکار کی طرف سے دیا جائیگا۔ یہ ایک بہت
بڑا مسئلہ ہے، کیونکہ جدید میڈیا اوربڑے ملکوں کے سیاست دانوں نے اپنی عوام کو باور کرایا ہے کہ جو لوگ بے روزگار
ہیں وہ کاہل پیراسائیٹ ہیں اور وہ سب زیادہ سے زیادہ رقم حاصل کرنے کی کوشش میں دھوکہ
دہی کے مرتکب ہو جاتے ہیں۔ لہذا کسانوں اور ان کے کھیتوں کی طرح لوگوں کو کام نہ کرنے
کے لیے پیسے دینے کی سوچ بالکل ناقابل قبول ہے۔
سرمایہ داری کی مشینری
آٹومیشن کو آگے بڑھائے گی اور بے روزگاری کو بھی فروغ دے گی۔ تاہم، اگر کام نہ کرنے
والوں کے پاس پیسے نہ ہوں تو ماڈل پھٹنا شروع ہو جاتا ہے۔
یہ ایسا گھمبیر مسئلہ
ہے جو عنقریب بہت بڑا وبال لے کر آنے والا
ہےاور غالبا" 2050 تک دنیا اس کا ایک
تجربہ تو دیکھ ہی لیگی ، اوراس سے بھی
ذیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ کسی بھی ملک
سے اس پرعام عوام کی طرف سے سوال نہیں اٹھایا گیا ہے۔
A.I || Artificial Intelligence || Technology || Human replacers || Robotic Employment
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments