Key Words: The 7 Biggest Unanswered Questions in Physics
![]() |
The 7 Biggest Unanswered Questions in Physics |
طبیعیات میں 7 ایسے
سوالا ت آج تک موجود ہیں جس کے سحر حاصل جوابات آج تک طبیعات دان تلاش کر رہے ہیں
، جس میں؛
1۔ مادہ کس چیز سے بنا ہے؟ ...
2۔ کشش ثقل اتنی عجیب کیوں ہے؟ ...
3۔ وقت صرف ایک سمت میں کیوں بہتا لگتا ہے؟ ...
4۔ تمام اینٹی میٹر کہاں گئے؟ ...
5۔ ٹھوس اور مائع کے درمیان گرے زون میں کیا ہوتا ہے؟ ...
6۔ کیا ہم فزکس کا متفقہ نظریہ تلاش کر سکتے ہیں؟
7۔ غیر جاندار مادے سے زندگی کیسے تیار ہوئی؟
ان سوالوں کو لیکر ،
ایک سوشل پلیٹ فارم پرکافی چرچا ہوا اور بہت سے جوابات سامنے آئے، ان میں کچھ
جوابات جو حقیقت سے قریب نظر آئے قارئین کی انفارمیشن کیلئے ذیل میں بیان کیا جارہا ہے؛
1 : سب سے پہلے تو یہ
دیکھیں مادہ کسے کہتے ہیں ۔ مادہ کی عام تعریف اگر دیکھیں تو کوئی بھی شے جو جگہ
اور وزن رکھتی ہو تو یہ اتنی مؤثر نہیں ہے ۔ مادہ کی technical تعریف یہ ہے کہ کوئی شے جس میں سٹینڈرڈ ماڈل میں موجود تمام Fermions موجود ہوں وہ مادہ ہے ۔
اب مادہ کس سے بنا ؟ جہاں تک ابھی ہمارا مشاہدہ ہے وہ یہی کہتا ہے کہ جو مادے کے
بنیادی fundamental پارٹیکلز ہیں جن میں
الیکٹرون کے علاوہ باقی پروٹون اور نیوٹرون quarks اور leptons سے بنے ہیں ۔ مگر الیکٹرون خود انتہائی fundamental پارٹیکل ہے اور اس کا کوئی مزید پارٹیکل دریافت نہیں ہوا جس سے electron بنا ہو ۔
اب بات کرتے ہیں سٹرنگ
تھیوری کی جو یہ پیشنگوئی کرتی ہے کہ یہ quarks اور leptons وغیرہ بھی مزید دھاگے نما سٹرنگز سے بنے ہوتے ہیں جو در حقیقت
انرجی ہیں ۔ مگر یہ سٹرنگز اتنے چھوٹے ہیں کہ فی الوقت انکا مشاہدہ کرنے کے لیے
ہمیں ایک
Galaxy جتنا LHC چاہیے ۔ جو کہ اس وقت
نا ممکن ہے ۔ ہاں سٹرنگز کی موجودگی محسوس کرنے کے کُچھ indirect طریقے ضرور ہیں جیسے ہم Virtual particles کو observe نہیں کر سکتے مگر Casmier effect کے ذریعہ indirectly انکی موجودگی محسوس کی
جا سکتی ہے ۔
اِسی طرح سٹرنگ کو detect کرنے کے کُچھ indirect methods ہیں جیسا کہ ۔
سٹرنگز کے اثرات ستاروں
میں دیکھے جا سکتے ہیں کیوں کہ inflationary period جو تھا وہ strings کے اثرات کو big bang کے وقت کافی بڑا کر کے دکھا سکتا ہے کیوں کہ بگ بینگ کے فوراً بعد inflation یا کائنات کے پھیلنے کی
رفتار بہت زیاہ تھی ۔
2 : ۔کشش ثقل اتنی عجیب کیوں
ہے ؟ پہلی بات جو
General Relativity یا
عمومی نظریہ اضافیت ہے وہ کشش ثقل کی تشریح بڑے سکیل پر بہت اچھی کرتی ہے ۔ مسلہ
تب پیدا ہوتا ہے جب ہم کشس ثقل کو کوانٹم لیول پر دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں اِسکی
ایک وجہ
graviton کا نہ ملنا ہے ۔ اور graviton کے نا ملنے کی ایک
ٹیکنیکل وجہ
string تھیوری میں ہے ۔
بمطابق سٹرنگ تھیوری graviton جو ہیں وہ closed loop سٹرنگز سے بنے ہیں اور
وہ ہماری
three dimensional space کی سطح سے attach نہیں رہتے اور فوراً سے leak ہو کر دوسری dimension میں چلے جاتے ہیں ۔ اور گریویٹی کے infinite ہونے کے باوجود بھی سب سے کمزور ہونے کی وجہ یہی ہے کہ اگر graviton کا وجود ہے تو وہ photons کی طرح massless ہیں ۔
3 : وقت ایک طرف ہی کیوں
بہتا ہے ؟ اِسکا سادہ سا جواب ہے thermodynamics کا دوسرا قانون جو کہ ہمیں بتاتا ہے Randomness اور disorder ہمیشہ بڑھتا رہتا ہے اور وقت بھی اسی لیے unidirectional ہے ۔ اور یہی وہ وجہ ہے جو ہمیں ماضی میں پیچھے جانے سے روکتی ہے ۔
خیر مشہور طبعیات دان میچو کاکو کے مُطابق اگر Arrow of time کو ایک Loop کی شکل دے دی جائے تو وقت میں سفر ممکن ہے مگر ہم نہیں جانتے فل
وقت یہ کیسے ممکن ہے مگر ہاں سٹیفن ہاکنگ اپنی آخری کتاب میں یہ دعویٰ ضرور کرتے
ہیں کہ ماضی میں سفر کرنے والے خواہش مند حضرات کے لئے M Theory میں اُمید ضرور موجود ہے ۔
![]() |
M-Theory |
5 : کیا ہم ہر شے کا نظریہ
تلاش کر سکتے ہیں ۔ اس معاملے میں دو رائے ہے ۔ البتہ ہاکنگ ، Wienberg ، برائن گرین ، میچو
کاکو ، Schawrz ، ڈیوڈ ٹونگ جیسے بڑے
نام یہی کہتے ہیں کہ اگر یہ مُمکن ہوا بھی تو یہ M Theory ہی ہو گی ۔ البتہ کچھ نام جیسے Jim Baggot وغیرہ Loop quantum gravity سے بھی اور کُچھ Super Symmetry کی دریافت سے بھی اُمید لگائے بیٹھے ہیں ۔ آگے کیا ہو گا ؟ میں
نہیں جانتا ۔
آخری سوال : غیر جاندار مادے سے حیات کس طرح وجود میں آئی آسان الفاظ میں consciousness یا پھر ہوش ۔اب یہ ایک انتہائی contradictory مضمون ہے جس کو لے کر صدیوں سے مادیت اور idealist لوگوں کے درمیان بحث چلتی آ رہی ہے ۔
خیر میں اِسکو اپنے طور
پر آسان الفاظ میں جواب دینے کی کوشش کرتا ہوں ۔ دیکھیں consciousness جسے آپ شعور یا حیات یا ہوش کہتے ہیں یہ ایک Emergent phenomena ہے ۔ ایسا نہیں کہ اِسکا کوئی جداگانہ وجود ہے ۔ مثال کے طور پر آپ
اپنے دِماغ کو crush
کر دیں تو آپکے چونکہ neurons کام کرنا چھوڑ دیں گے
اسی لیے
consciousness بھی فنا ہو جائے گی ۔
یہ
idealist لوگوں کے خیال سے بلکل
مختلف ہے جن کے مطابق روح جسم سے ، شعور دِماغ سے اور حیات مادے سے ماورا ہے۔ مگر
پھر آپ دیکھیں ک بیکٹیریا میں کورم سینسنگ کا عمل کس طرح ہوتا ہے ؟ کیا اُن میں
بھی روح ہے ؟ اور بھی کئی مثالیں لی جا سکتی ہیں ۔
جیسے AI robots میں ہوش یا ذہانت کیسے
آ گئی ؟ ظاہر سی بات ہے اُن میں بھی Robotics اور AI کے
ماہرین نے کُچھ اس طرح کے سسٹم رکھے ہیں کوئ تاریں وغیرہ ڈالی ہیں تو ان تاروں سے
جی بھی بجلی وغیرہ generate ہوتی ہے ( یہ ایک سادہ سی تشریح ہے میں robotics کا ماہر نہیں ) اُسی وجہ سے ہی اُن میں ہوش پیدا ہوتی ہے ۔ یہی
حساب انسان کا ہے ۔ دِماغ میں neurons کی firing ہو گی تو ذہانت یا ہوش ہو گا ۔ ایسا نہیں آپ کا دِماغ کچل دیا جائے
تو آپکا شعور گلیوں میں ٹم تماتا پھرے گا ۔ یہ اسی طرح ہے جیسے فزکس کے تناظر میں
دیکھا جائے تو بنیادی قوتیں چار ہی ہیں جن کا آپ کو علم ہو گا مگر یہ باقی قوتیں
جیسے
friction ، push اور pull وغیرہ emergent forces ہیں جو کہ خود بنیادی
طور پر EM
interaction کی وجہ سے emerge ہوتی ہیں
Download Application Urdu World
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments