70 سال کی عمر کے بعد جوان رہنے کا طریقہ
سائنسی
ثبوت
بڑھاپا ایک قدرتی عمل
ہے جو تمام جانداروں میں ہوتا ہے۔ یہ جسم کے کام کرنے اور خود کو برقرار رکھنے کی صلاحیت
میں بتدریج کمی کی ایک قدرتی خصوصیت ہے۔ عمر
بڑھنا عملا" ایک پیچیدہ عمل ہے جس میں متعدد عوامل (دونوں جینیاتی اور ماحولیاتی)
شامل ہوتے ہیں، اگرچہ عمر بڑھنے کی اصل وجہ ابھی تک پوری طرح سے سمجھ میں نہیں آئی
ہے، لیکن عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ عوامل بشمول جینیات، ماحولیاتی نمائش،
اور طرز زندگی کے انتخاب کے امتزاج کا نتیجہ ہے۔
عمر بڑھنے کی ایک بڑی وجہ سیلولر نقصان کا جمع ہونا ہے
ہمارے جسم مختلف قسم کے
نقصان دہ عوامل، جیسے UV شعاعوں، آلودگیوں اور زہریلے مادوں سے مسلسل
متاثر ہوتے ہیں۔ یہ عوامل ہمارے خلیات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، جو بیماریوں کی نشوونما
اور عمر بڑھنے کا باعث بن سکتے ہیں۔
عمر بڑھنے
کی ایک اور وجہ ہارمون کی پیداوار میں کمی ہے
جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی
ہے، ہمارے جسم کم ہارمونز، جیسے ایسٹروجن اور ٹیسٹوسٹیرون پیدا کرتے ہیں۔ اس ہارمون
کی کمی عمر سے متعلقہ تبدیلیوں کی ایک رینج بشمول پٹھوں کے بڑے پیمانے پر کمی، جسم
کی چربی میں اضافہ، اور ہڈیوں کی کثافت میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔
ٹیلومیرس
کا نقصان
عمر بڑھنے کی ایک تیسری
وجہ ٹیلومیرس کا نقصان ہے، جو ہمارے کروموسوم کے سروں پر حفاظتی ٹوپیاں ہیں۔ سائینسی
حقائق کے مطابق جب بھی کوئی خلیہ تقسیم ہوتا ہے، ٹیلومیرس چھوٹے ہو جاتے ہیں۔ جب ٹیلومیرز
بہت چھوٹے ہو جاتے ہیں، تو خلیہ مزید تقسیم نہیں ہو پاتا اور وہ مرنا شروع ہو جاتا
ہے۔ موجودہ سائینسی دنیا اس بات کو مانتی ہے کہ یہ عمل ہمارے خلیات اور بافتوں کی عمر بڑھنے میں
اہم کردار ادا کرتا ہے۔
ایسے کئی طریقے ہیں جن
سے ہم عمر بڑھنے کے عمل کو سست کر سکتے ہیں اور عمر کے ساتھ ساتھ اچھی صحت برقرار رکھ
سکتے ہیں۔جس میں ایک نمایاں طریقہ صحت مند غذا کی پیروی کرنا ہے جو پھلوں، سبزیوں اور
سارا اناج سے بھرپور ہو۔ اس سے دل کی بیماری، کینسر اور ذیابیطس جیسی عمر سے متعلقہ
بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں ذبردست مدد مل سکتی ہے۔
بڑھاپے
کو کم کرنے کا ایک اور طریقہ باقاعدہ جسمانی سرگرمی میں مشغول ہونا بھی ہے
ورزش (خاص کر پیدل
چلنا) مدافعتی نظام کو بڑھانے، ہڈیوں کی کثافت کو بہتر بنانے اور پٹھوں کے بڑے پیمانے
کو برقرار رکھنے میں مدد کر سکتی ہے۔ یہ عمر سے متعلقہ بیماریوں جیسے موٹاپا اور ٹائپ
2 ذیابیطس کے خطرے کو بھی کم کر سکتا ہے۔
خوراک (جس میں وٹامن
بی 12 اور بی 6 موجود ہو) اور ورزش کے علاوہ، یہ بھی ضروری ہے کہ تناؤ کے انتظام کی
تکنیکوں پر عمل کریں اور متناسب نیند ضرور
لیں۔ دائمی تناؤ اور نیند کی کمی بڑھاپے کے عمل میں حصہ ڈال سکتی ہے اور عمر سے متعلقہ
بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔
آخر میں، عمر بڑھنا ایک
پیچیدہ عمل ہے جو متعدد عوامل بشمول جیسے جینیات، ماحولیاتی نمائش، اور طرز زندگی کے
انتخاب سے متاثر ہوتا ہے۔ صحت مند غذا کی پیروی
کرنے، باقاعدگی سے جسمانی سرگرمی میں مشغول رہنے، تناؤ کے انتظام کی تکنیکوں پر عمل
کرنے اور کافی نیند لینے سے، ہم بڑھاپے کے عمل کو سست کر سکتے ہیں اور عمر کے ساتھ
ساتھ اچھی صحت برقرار رکھ سکتے ہیں۔
Buy Now |
حوالہ جات:
عمر بڑھنے اور بیماری
میں Telomeres کا کردار۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ، یو
ایس ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز، www.nia.nih.gov/health/role-telomeres-aging-and-disease۔
"ہارمونز اور بڑھاپا۔" میو کلینک، میو فاؤنڈیشن
برائے طبی تعلیم اور تحقیق، 7 اپریل 2021، www.mayoclinic.org/healthy-lifestyle/healthy-aging/in-depth/hormones-and-aging/art-20046358۔
"عمر رسیدگی اور عمر سے متعلق بیماری میں غذائیت کا کردار۔" نیشنل انسٹی ٹیوٹ آن ایجنگ، یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز، www.nia.nih.gov/health/role-nutrition-aging-and-age-related-disease
Copyright (c) 2025 URDU WORLD All Right Reserved
0 Comments